قابض صہیونی حکام نے مفرور فلسطینی مزاحمت کار اشرف ابو شیخہ نعالوۃ کا غرب اردن کے شمالی شہر طولکرم میں موجود دو منزلہ مکان تین روز کے اندر اندر مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج کی طرف سے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ مفرور فلسطینی مزاحمت کار کا مکان مسمار کرنے کے لیے اس کے اہل خانہ کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "برکان” یہودی کالونی میں گذشتہ ہفتے دو یہودی آباد کاروں کو فائرنگ کر کے موت کے گھاٹ اتارنے والے فلسطینی کا الشویکہ میں موجود مکان مسمار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ نعالوۃ کے اہل خانہ کو جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وہ تین دن کے اندر اندر مکان مسمار کردیں ورنہ مکان کی مسماری پر اٹھنے والے اخراجات بھی ان سے وصول کیے جائیں گے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج ایک فلسطینی نوجوان اشرف نعالوۃ کی تلاش میں جس پر الزام ہے کہ اس نے گذشتہ ہفتے برکان یہودی کالونی میں گھس کر دو یہودی آباد کاروں کو ہلاک اور ایک کو زخمی کردیا تھا۔ اس کے بعد سے وہ خود روپوش ہے اور اسرائیلی فوج اس کی تلاش میں سرگرم ہے۔ تا حال اس کی گرفتاری عمل میںنہیں لائی جاسکی۔
یہ امر قابل ذکر رہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں کے اہل خانہ کو اجتماعی سزا کے طور پر ان کے گھروں کی مسماری اب معمول بن چکا ہے۔