قابض صہیونی حکام نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے مرکزی رہ نما 58 سالہ الشیخ حسن یوسف کو 11 اکتوبر 2018 ٓء کو رہا کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کو اسرائیلی حکام کی طرف سے بتایا گیا کہ حماس رہ نما الشیخ حسن یوسف کو گیارہ ماہ کے بعد رہا کیا جا رہا ہے تاہم ان کی رہائی کے فیصلے پر 11 اکتوبر کو عمل درآمد کیا جائے گا۔
الشیخ حسن یوسف کے صاحبزادے اویس نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک بیان میں کہا کہ صہیونی حکام کی طرف سے انہیں بتایا گیا ہے کہ الشیخ حسن یوسف کی قید کی مدت ختم ہونے کےبعد انہیں گیارہ اکتوبر کو رہا کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ قابض صہیونی فوج نے فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن الشیخ حسن یوسف کو 13 دسمبر 2017ء کو حراست میں لے لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد انہیں چھ ماہ کے لیے انتظامی قید کے تحت جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ بعد ازاں ان کی مدت میں مزید توسیع کردی گئی تھی۔ یہ ان کی پہلی گرفتاری نہیں بلکہ وہ اس سے قبل 21 سال صہیونی زندانوں میں قید وبند کی صعوبتیں اٹھا چکے ہیں۔