عرب پارلیمنٹ نے فلسطینی قوم کی جانب سے اسرائیل کو یہودی ریاست قرار دینے کے ظالمانہ قانون کے خلاف ہڑتال کی حمایت کی ہے۔ پارلیمنٹ کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی یہودی قومیت کے سیاہ قانون کے خلاف کامیاب ہڑتال اس بات کا ثبوت ہے کہ فلسطینی قضیہ فلسطین کے تصفیے کی سازشوں کو ناکام بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عرب پارلیمنٹ میں فلسطین کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سوموار کو فلسطینیوں نے اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کے متنازع قانون کے خلاف کامیاب ملک گیر ہڑتال کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ فلسطینی قوم کے عزم کو توڑنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہوسکتی۔ فلسطینی قوم متحد ہو کر قضیہ فلسطین کے تصفیے اور حقوق کو تلف کرنے گھٹیا منصوبوں کو ناکام بنانے کی پوری پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔
قاہرہ میں قائم عرب پارلیمںٹ کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب اقوام اور ان کے پارلیمانی ادارے فلسطینی قوم کے ساتھ اور ان کی اپنے دیرینہ اور مسلمہ حقوق کے حصول کے پر زورحامی ہیں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ عرب ممالک اسرائیل کو یہودیوں کا قومی وطن قرار دینے کے اقدام کی مذمت کرتے ہیں اور اس کے خلاف فلسطینیوں کی پرامن جدو جہد کی مکمل حمایت اور تائید کا اعلان کیا جاتا ہے۔
عرب پارلیمنٹ نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ فلسطینی قوم کے دیرینہ مطالبات اور حقوق بالخصوص حق خود ارادیت کی فراہمی میں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔ بیان میں عالمی برادری پرزور دیا گیا ہے کہ وہ اسرائیل کویہودی ریاست قرار دینے کے نسل پرستانہ قانون کو ختم کرانے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے۔