اسرائیلی اپوزیشن لیڈر زیپی لیونی نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکت کے دوران فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں انہوں نے صدر محمود عباس پر زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کے خلاف عالمی سطح پر کسی اقدام اور تحریک سے گریز کریں۔ اگر اسرائیل کے خلاف کوئی اقدام کیا جاتا ہے تو اس کی بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق زیپی لیونی نے صدر عباس پرامریکی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات اور معاملات کو یکسو کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں امن یا جنگ بندی فلسطینی اتھارٹی کی وہاں پر رٹ کی بحالی اور تمام امور فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھ میں دیے جانے کے ساتھ مشروط ہونا چاہیے۔
خیال رہے کہ صدر عباس اور زیپی لیونی کے درمیان یہ ملاقات جنرل اسمبلی کے 73 ویں عمومی اجلاس سے کے موقع پر نیویارک میں ہوئی۔ اس موقع پر محمود عباس نے فلسطین ۔ اسرائیل تنازع کےدو ریاستی حل کے لیے مذاکرات کی اہمیت پر زور دیا۔
زیپی لیونی نے صدر عباس سے کہا کہ اسرائیل کے خلاف عالمی سطح پر کوئی بھی یک طرفہ اقدام کا نقصان آنے والی نسلوں کو ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ موجوودہ حالات اور پالیسیاں میدان میں مسائل پیدا کریں گی اور دو ریاستی حل کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی ہوں گی۔
زیپی لیونی کا کہنا تھا کہ اسرائیلی عوام کی اکثریت دو ریاستی فارمولے کی حامی ہے تاہم اس کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی سیاسی جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ فلسطینی اتھارٹی عالمی اداروں میں اسرائیل کے خلاف یک طرفہ اقدامات سے گریز کرے۔