فلسطین کی سیاسی جماعتوں نے صدر محمود عباس کی غزہ کی پٹی کے حوالے سے پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صدر عباس پر قومی فیصلوں سے انحراف کا الزام عاید کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمہوری محاذ برائے آزادی فلسطین کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن طلال ابو ظریفہ نے ایک بیان میں کہا کہ محمود عباس نے قومی فیصلوں اور نیشنل کونسل کے اجلاسوں میں ہونے والے اعلانات سے کھلم کھلا انحراف کیا ہے۔ انہوں نے صدر عباس پر زور دیا کہ وہ غزہ کی پٹی پر عاید کردہ پابندیاں اور انتقامی اقدامات فورا ختم کریں۔
مرکزاطلاعات فلسطین سےبات کرتے ہوئے ابوظریفہ نے کہا کہ محمود عباس کو جنرل اسمبلی کے اجلاس میں جرات اور سنجیدگی کے ساتھ قوم کو درپیش مسائل اٹھانے ہوں گے۔ اس حوالے سے پوری قوم متفق اور ان کے ساتھ ہے۔
انہوں نے ’اوسلو‘ سمجھوتے کے بعد اٹھائے گئے اقدامات ختم کرنے اور آئندہ کے لیے اس معاہدے کی شرائط پرعمل درآمد روکنے کا مطالبہ کیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز فلسطینی صدر محمود عباس نے جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کیا۔ فلسطین کی مذہبی اور سیاسی قیادت نے محمود عباس کا خطاب مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عباس قوم کی نمائندگی نہیں کرتے۔ ایسا لیڈر جو عوام کے ساتھ سیاسی بنیادوں پر انتقام کی پالیسی پرعمل پیرا ہو وہ کسی صورت میں قوم کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتا۔