اسرائیلی آرمی چیف جنرل گیڈی آئزن کوٹ نے کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس غزہ کے گرد گھیرا تنگ کرکے ہمیں مشکلات میں ڈالنا چاہتےہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ محمود عباس اس لیے غزہ کا گھیراؤ کررہے ہیں تاکہ غزہ میں عوام تنگ آکر اسرائیل کے سامنے آتش فشاں بن کر پھٹ پڑیں۔
اسرائیلی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ محمود عباس غزہ کا گھیرا تنگ کرنا چاہتےہیں۔ ان کی کوشش ہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ چھڑے اور وہ دونوں چڑیوں کو ایک ہی پتھر سے مارنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محمود عباس چاہتے ہیں کہ اسرائیل حماس کو طاقت کے ذریعے کچل دے۔ دوسرا ہدف اسرائیل کو عالمی برادری کے سامنے قتل عام کا قصور وار قرار دینے کی کوشش کرنا ہے۔
آئزنکوٹ کا مزید کہنا تھا کہ کابینہ کی جانب سے غزہ اور غرب اردن میں معاشی حالات کی بہتری کے لیے کیے جانے والے فیصلوں پر عمل درآمد نہیں ہوا۔
اسرائیلی آرمی چیف نے فلسطینی پناہ گزینوں کےادارے’اونروا‘ کی امریکی امداد کی بندش کے بارے میں کہا کہ فلسطینیوں کی سیکیورٹی سے متعلق امریکی امداد متاثر نہیں ہوئی۔ امریکا فلسطینیوں کو سیکیورٹی کی مد میں 60 ملین ڈالر کی امداد دینے کا پابند ہے مگر امریکی انتظامیہ نے صدر عباس اور فلسطینی اتھارٹی کے خلاف بعض فیصلے کرکے فلسطینیوں کی امداد روکی ہے۔