شنبه 16/نوامبر/2024

فلسطینی شاعرہ کی قید کی سزا پوری ہونے سے قبل رہائی!

جمعہ 21-ستمبر-2018

شمالی فلسطین کے مقبوضہ شہر الرینہ سے تعلق رکھنے والی فلسطینی شاعرہ اور دانشور دارین طاطور کو پانچ ماہ قید کی سزا پوری ہونےسے قبل ہی صہیونی حکام نے رہا کر دیا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق دارین طاطور کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ اگست میں حراست میں لیا تھا اور اسرائیلی مظالم کے خلاف شاعری کرنے اور فلسطینی تحریک آزادی کو مہمیز دینے کے الزام میں گرفتار کرکے انہیں پانچ ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔

گذشتہ روز 36 سالہ طاطور کے والد نے بتایا کہ ان کی بیٹی کو سزا پوری ہونےسے قبل ہی رہا کردیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم اسرائیلی حکام کے اس فیصلے پرحیران ہیں۔

خیال رہے کہ 36 سالہ طاطور کو اس سے قبل اکتوبر 2015ء کو بھی اسرائیل مخالف نظمیں لکھنے اور انہیں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

اس کی ایک نظم ’مزاحمت اے میری قوم مزاحمت جاری رکھ‘ نے کافی شہرت پائی تھی صہیونی حکام نے انہیں حراست میں لے لیا تھا۔

نومبر 2015ء اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے دارین طاطور پر دہشت گرد تنظیم کی حمایت کی پاداش میں فرد جرم پیش کی گئی۔

جنوری دو ہزار سولہ میں شاعرہ طاطور کو گھر پر نظر بند رکھنے کی سزا سنائی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی