فرانس سے تعلق رکھنے والے ایک سماجی کارکن اور دانشور نے بیت المقدس میں ’الخان الاحمر‘ کی مسماری کے خلاف آواز اٹھانے پراسرائیلی جیل میں بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’الخان الاحمر کو بچاؤ‘ کے عنوان سے جاری مہم کے رابطہ کار عبداللہ ابو رحمہ نے بتایا کہ فرانسیسی دانشور اور امدادی کارکن فرانک رومینو کو اسرائیلی پولیس نے گذشتہ جمعہ کوبیت المقدس سے حراست میں لیا تھا۔ وہ ’الخان الاحمر‘ کی مسماری کے خلاف نکالی گئی ایک ریلی میں شریک تھے۔
رومینو فرانس کی سوربون یونیورسٹی کے استاد ہیں اور وہ فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کی مساعی میں پیش پیش رہتےہیں۔ حال ہی میں وہ القدس پہنچے جہاں مقامی قصبے الخان الاحمر کی مسماری کے خلاف نکالی جانے والی ریلی میں حصہ لیا۔ وہیں سے انہیں حراست میں لیا گیا۔
رومینو نے کہا ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے انتقامی اقدامات کی مخالفت کرتے رہے ہیں گے اور الخان الاحمر کی مسماری کے خلاف احتجاج جاری رکھیں گے۔ ان کی بھوک ہڑتال کا مقصد الخان الاحمر میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اور فلسطینیوں کی جبری ھجرت کے خلاف بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔