قابض صہیونی حکام نے مسلسل 26 مہینوں تک انتظامی حراست کے تحت پابند سلاسل رکھے اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سرکردہ رہ نما کو رہا کر دیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق 39 سالہ محمود حسن الوردیان کو جولائی 2016ء کو حراست میں لیا تھا۔ ان کا تعلق غرب اردن کےجنوبی شہر بیت لحم سے ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق الوردیا کو رام اللہ میں قائم ’عوفر‘ جیل میں رکھا گیا۔ وہ ماضی میں اب تک 16 سال اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ ان میں سے 100 ماہ انتظامی قید کا عرصہ شامل ہے۔
سنہ 2014ء کو بھی الوردیان پابند سلاسل تھے اور انہوں نے جیل میں انتظامی قید کے خلاف مسلسل 53 دن تک طویل بھوک ہڑتال کی تھی۔