یکشنبه 11/می/2025

’صبرا وشاتیلا‘ میں قتل عام کے مجرموں کو کٹہرے میں لایا جائے: حماس

ہفتہ 15-ستمبر-2018

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے 16 ستمبر 1982ء کو جنوبی لبنان میں فلسطینی پناہ گزین کیمپوں صبرا اور شاتیلا میں نہتے فلسطینی پناہ گزینوں کے قتل عام میں ملوث صہیونی دہشت گردوں کو عبرت ناک سزا دینے اور عالمی سطح پر صہیونی ریاست کا ٹرائل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے شعبہ امور پناہ گزین کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’صبرا اور شاتیلا‘ پناہ گزین کیمپوں میں قابض دشمن صہیونی ریاست نے نہتےفلسطینیوں کا وحشیانہ قتل عام کیا۔

بیان میں کہاگیا ہےکہ فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں بے گناہ فلسطینیوں کو تہہ تیغ کرنے والےدہشت گرد اور ان کی پشت پناہی کرنے والی صہیونی ریاست آج بھی قائم ہے۔ صہیونی مجرم ریاست اور اس کے جرائم پیشہ فوجی آج بھی فلسطینیوں کا قتل عام کر رہے ہیں۔

حماس نے لبنانی حکومت پر بھی زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی پناہ گزینوں کے قتل عام کے معاملے کی عالمی سطح پر تحقیقات اور بے گناہوں کو شہید کرنے والے صہیونی دہشت گردوں کے خلاف بین الاقوامی عدالتوں میں مقدمات قائم کرے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ وقت گذرنے کے ساتھ قتل عام کے جرم کو معاف نہیں کیا جاسکتا۔ صبرا اور شاتیلا میں فلسطینیوں کے قاتل آج بھی زندہ ہیں اور کھلے عام دہشت گردی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ عالمی برادری کو متاثرین صبرا شاتیلا کا انتقام لینا چاہیے۔

خیال رہے کہ آج سے 26 سال پیشتر 16 اپریل 1982ء کو اسرائیلی فوج نے صبرا وشاتیلا پناہ گزین کیمپوں میں دہشت گردی کی کارروائی کریے 3500 فلسطینیوں کوشہید کردیا تھا۔ شہداء میں زیادہ تر بچے،عورتیں اور عام شہری تھے۔

مختصر لنک:

کاپی