اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے کہا ہے کہ خطے کے ممالک میں اسرائیل کے ساتھ تعلقات کے قیام کے لیے آپس میں مقابلہ ہے۔ خطے کے ممالک ہماری توقعات سے کہیں بڑھ کر تل ابیب کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔
سابق اسرائیلی صدر شمعون پیریزکے نام دیمونا جوہری پلانٹ کو موسوم کرنے کی تقریب سے خطاب میں نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ کےممالک اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کے قیام کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ ہم دیکھ رہےہیں کہ خطے کے ممالک ہماری توقعات سے کہیں زیادہ تیزی کے ساتھ تل ابیب سے تعلقات استوار کرنے کی پالیسی پرعمل پیرا ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں کم زور ممالک کے لیے کوئی جگہ نہیں۔ کمزور ذبح کیے جا رہے ہیں۔ ان کا وجود خطرے میں ہے۔ ایسے میں صرف طاقت ور ممالک ہی باقی رہیں گے۔ وہ آپس میں اتحاد اور بقائے باہمی کے معاہدے کریں گے اور امن قائم کرکے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر جل کر رہیں گے۔
نیتن یاھو کا کہنا تھا کہ شام اور ایران کے درمیان فوجی تعاون کا معاہدہ اسرائیل کو نقصان نہیں دے سکتا۔ ہماری فوج ملک کو درپیش تمام چیلنجز کا مقابلہ کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ ہم خطے میں اپنے دشمنوں کے وجود سے انکار نہیں کرتے مگر ہمارے دشمن ہماری پالیسی سے واقف ہیں۔ ہمیں نقصان پہنچانے والے اپنی بقاء کی فکرمیں ہیں۔
انہوں نے دھمکی دی کہ شام میں ایرانی وجود کو تسلیم نہیں کرتے۔ اسرائیلی فوج شام میں ایرانی فوج کی تنصیبات کونشانہ بنایا گیا۔