اسرائیلی حکام نے مقبوضہ فلسطین میں شہید کے نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں شہریوں کی شرکت کو سنگین جرم قرار دیتے ہوئے شہید کے لواحقین کو 50 ہزار شیکل جرمانہ کیا ہے۔ امریکی کرنسی میں یہ رقم 13 ہزار 600 ڈالر بنتی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکام نے شمالی فلسطین کے شہر ام الفحم کے رہائشی محمد محمود محامید شہید کے جنازے میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں کی شرکت پر سخت غم وغصے کا اظہار کیا ہے۔ محامید کو گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوجیوں نے ایک پولیس اہلکار پر چاقو سے حملہ کرنے کے الزام میں گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔
اخبار ’ہارٹز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی پولیس نے شہید کے اہل خانہ کو ایک نوٹس دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں محامید کے جنازے میں 150 افراد کی شرکت کی اجازت دی گئی تھی مگر انہوں نے اس حکم کی خلاف ورزی کی اور ہزاروں فلسطینیوں کو جنازے میں شریک کیا ہے۔
اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہید محامید کے والدین اور دیگر اقارب نے صہیونی ریاست کے انتباہی نوٹس کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ وہ شہید کے غائبانہ جنازے میں بڑی تعداد میں فلسطینیوں کو شرکت کی دعوت دیں گے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے اسرائیلی فوج نے پرانے بیت المقدس میں ایک پولیس اہلکار کو چاقو کے وار سے زخمی کردیا تھا۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے محامید کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔
قابض فوج نے شہید کا جسد خاکی قبضے میں لے رکھا ہے اوراس کے والدین نے شہید کا غائبانہ نماز جنازہ کا اہتمام کیا تھا جس میں فلسطینیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی تھی۔