اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے کہا ہے کہ قبلہ اول کی آزادی قربانیوں کی متقاضی ہے اور فلسطینی قوم مسجد اقصیٰ کے دفاع اور اس کی پنجہ یہود سے آزادی کے لیے ہرطرح کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے مسجد اقصیٰ کی آتش زدگی کے سانحے کی یاد میں جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم کی تمام قوتیں آزادی کی جدو جہد جاری رکھنے، القدس کی آزادی، پناہ گزینوں کی حق واپسی، اسیران کی رہائی، فلسطینی مملکت کےقیام اور بیت المقدس کو اس کا دارالحکومت قرار دینے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی قوم کی تحریک حق واپسی اپنے مقصد اور ہدف کے حصول تک جاری رہے گی۔ فلسطینی قوم حق واپسی پر کوئی سودے بازی نہیں کرے گی بلکہ فلسطینی شہریوں کی واپسی ، بحالی اور آباد کاری کی جدو جہد جاری رکھے گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مسجد اقصیٰ میں آتش زدگی کے بعد فلسطینی گھروں کی مسماری، یہودی توسیع پسندی، بیت المقدس کے باشندوں کی شناخت سلب کرنے اورامریکا کی بے جا حمایت اور مدد سے القدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت بنانے کی سازشیں جاری ہیں۔
حماس کا کہنا ہے کہ قضیہ فلسطین کا جوہر ارض فلسطین کی صہیونی قبضے سے آزادی، اسلامی اور مسیحی مقدسات کا دفاع بالخصوص مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کی آزادی شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس سنہ 2011ء کے مصالحتی پروگرام کے مطابق قومی مفاہمت کے لیے ہرمُمکن کوششیں جاری رکھے گی۔ حماس نے فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی پر عاید کردہ پابندیاں اٹھائے اور قومی مصالحتی عمل کو آگے بڑھانے کے ساتھ قومی حکومت کی تشکیل کی راہ ہموار ہوسکے۔