فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کی جانب سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ کئی سال سے اسرائیلی جیل میں قید فلسطینی شہری کی حالت تشویشناک ہے اور صہیونی حکام اس کے علاج معالجے میں مجرمانہ لاپرواہی اورغفلت برت رہے ہیں۔
کلب برائے اسیران کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں سیکڑوں فلسطینی مختلف امراض کا شکار ہونے کے ساتھ ساتھ جیلروں کی مجرمانہ غفلت اور لاپرواہی کا بھی سامنا کررہےہیں۔
ان میں34 سالہ اسیر معتصم رداد بھی شامل ہیں جو طویل عرصے سے معدے کے امراض کا شکار ہے۔ اس کے علاوہ انہیں بلند فشار خون، دل میں تکلیف، سانس کی تکلیف، اعصابی تناؤ، ہڈیو کی بیماری اور ذیابیطس بھی ہے۔
اسیر رداد کو الرملہ جیل کی کلینک پرمنتقل کیا گیا ہے۔ 30 اکتوبر 2018ء کو اسرائیلی حکام اسیر کی دو تہائی سزا مکمل ہونے پر رہائی پرغور کریں گے۔
خیال رہے کہ اسیر رداد کو 20 سال قید کی سزا کا سامنا ہے جس میں سے وہ 12 سال قید کاٹ چکے ہیں۔