قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران 28 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔ گرفتار کیے جانے والے شہریوں میں دو خواتین بھی شامل ہیں۔
اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 21 مشتبہ فلسطینی مزاحمت کاروں کو اسرائیل کے خلاف مزاحمتی سرگرمیوں کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ الخلیل شہر میں تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران یطا کے مقام پر ایک فیکٹری پکڑی گئی ہےجس میں اسلحہ تیار کیا جا رہا تھا۔
الخلیل شہر میں تلاشی کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] سے تعلق رکھنے والی دو خواتین سمیت چھ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن محمد ماھر بدر نے بتایا کہ صہیونی فوج نے ان کے گھر پر دھاوا بولا اور ان کی اہلیہ 55 سالہ المربیہ سائدہ بدر کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ سایدہ بدر الخلیل میں ایک یتیم خانہ چلاتی ہیں۔ اسی علاقے میں اسرائیلی فوجیوں نے ڈاکٹر زین العابدین العواودہ کے گھر پر چھاپہ مار کر ڈاکٹر العوادہ کی اہلیہ 40 سالہ سونیا الحموری ام البراء کو حراست میں لے لیا۔
قابض فوج نے الخلیل شہر سے دیگر کارروائیوں میں سابق اسیر محمد عادی ابو غازی، غازی، ضیاء عادی، مجدی، عماد ابو ترک اور یعقوب ابو ترک کو حراست میں لیا گیا۔
ادھر شمالی رام اللہ سے ایک سرکردہ فلسطینی مذہبی رہ نما محمود العشوہ البرغوثی، مازن رضوان حجاک، رامی عزات البرغوثی، عرفات ناصر، عدنان البرغوثی، عمار یالو ابو صالح ، صالح عطیہ، ان کا بیٹا محمود، صہیب خضر محمود الحصری اور بلال ابو بکر کو حراست میں لیا گیا۔