قابض اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے ایک فلسطینی نوجوان نے 22 روز کے بعد بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعت فلسطین کے مطابق بھوک ہڑتال اسیر انس شدید کے بھائی عبدالمجید شدید نے بتایا کہ صہیونی حکام نے اس کے بھائی کو 19 دسمبر 2018ء کو رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد اس نے بھوک ہڑتال معطل کردی ہے۔
خیال رہے کہ انس شدید کو اسرائیلی فوج نے 14 دسمبر 2017ء کو حراست میں لینے کے بعد چھ ماہ کے لیے قابل توسیع انتظامی قید میں ڈال دیا تھا۔ انس شدید نے حال اس نے انتظامی قید میں بار بار توسیع کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔