اسرائیل میں رائے عامہ کے ایک تازہ جائزے میں یہودی آباد کاروں کی اکثریت نے غزہ کی پٹی کے حوالے سے حکومت کی پالیسی کو مسترد کر دیا ہے۔
عبرانی اخبار ’معاریو‘ پر کئے گئے ایک سروے میں 64 فی صد یہودی رائے دہندگان نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی غزہ کی پٹی کے بارے میں پالیسی مسترد کردی۔
ایک غیر سرکاری ادارے’پونالس پولیٹیکس‘ کے تعاون سے کئے گئے سروے میں 29 فی صد نے کہا کہ وہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی غزہ کی پٹی کے حوالے سے پالیسی کے حامی ہیں جب کہ سات فی صد نے کوئی رائے دینے سے انکار کردیا۔
غزہ کی پٹی میں وسیع پیمانے پر فوجی کارروائی کےحوالے سے بھی یہودی آباد کاروں میں واضح تقسیم دکھائی دی۔ 48 فی صد نے غزہ میں فوجی کارروائی کی حمایت کی جب کہ 41 فی صد نے فوج کشی کی مخالفت اور 11 فی صد نے کوئی رائے دینے سےانکار کردیا۔
سروے میں 512 افراد نے رائے دی۔ اس میں4.3 فی صد غلطی کا امکان ظاہر کیا گیا۔
خیال رہے کہ یہ سروے ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب غزہ کی پٹی کا علاقہ میدان جنگ کا مںظر پیش کررہا ہے۔ صہیونی فوج نے حالیہ ایام میں غزہ پر وحشیانہ بمباری کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب فلسطینی مزاحمت کاروں نے اسرائیلی کالونیوں پر راکٹ حملے کیے ہیں۔