فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ کریک ڈاؤن میں کم سے کم 16 فلسطینی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد جیلوں میں ڈال دیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم میں تلاشی کی کارروائیوں میں سابق اسیران سمیت پانچ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق طولکرم سے گرفتار فلسطینیوں کی شناخت الشیخ لوئی ھرشہ ، اسامہ جودت، دو سگے بھائیوں خالد محمد عجولی اور ولید محمد عجولی اور علی محمد ابو بکر کے ناموں سے کی گئی ہے۔ ان کی عمریں 27 سے 33 سال کے درمیان ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے طولکرم میں تلاشی کی کارروائیوں سے قبل جگہ جگہ ناکے لگا کر شہر کو سیل کردیا اور اس کے بعد مسلسل دو گھنٹے تک شہریوں کے گھروں میں گھس کر تلاشی لی گئی۔
ادھر بیت لحم میں تلاشی کے دوران عمر قید کے سزا یافتہ فلسطینی موسیٰ نواورہ کے بیٹے سمیح موسیٰ نوارہ کو حراست میں لے لیا۔
قلقیلیہ سے کفر سابا کے مقام پر تلاشی کے دوران دو فلسطینیوں کو حراست مین لیا گیا۔ ان کی شناخت قتیبہ وصفی ملح اور محمود شریم کے ناموں سے کی گئی ہے۔
غرب اردن کے شمالی شہر نابلس میں گھر گھر تلاشی کے دوران عیبابوس کے مقام سے فلسطینی دیہی کونسل چیئرمین طالب محمود حمد کے گھر میں گھس کر تلاشی کی آڑ میں توڑپھوڑ کی۔ الخلیل شہر میں تلاشی کی کارروائی میں ندیم بسام فقوسہ کو حراست میں لے لیا۔