قابض صہیونی ریاست کی طرف سے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کو تیل اور گیس سمیت ایندھن کی دیگر اقسام کی سپلائی دوبارہ بند کر دی ہے، جس کے نتیجے میں غزہ میں گھروں میں استعمال ہونے والی گیس کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جس کے نتیجے میں شہریوں کو شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کے روز غزہ میں گھریلو گیس کے مراکز کی طرف سے صارفین کو بتایا گیا کہ ان کے پاس گیس کا ذخیرہ ختم ہو گیا ہے۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک خبر میں بتایا گیا ہے کہ وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے بدھ کی شام ایک حکم جاری کیا تھا جس میں غزہ کی پٹی کو کرم ابو سالم کے راستے ایندھن کی سپلائی بند کرنے کا حکم دیا تھا۔
دکانداروں کا کہنا تھا کہ غزہ کی تجارتی گزرگاہ کرم ابو سالم کے بند ہونے کے نتیجے میں ان کے پاس موجود گیس ختم ہوگئی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے قابض صہیونی حکومت نے غزہ کی پٹی کو ایندھن کی سپلائی بند کر دی تھی۔ صہیونی ریاست کی طرف سے کہا گیا تھا کہ ایندھن کی سپلائی پر پابندی آئندہ اتوار تک رہے گی تاہم اگر غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد سے فلسطینیوں کی جانب سے گیسی غباروں کے حملوں کا سلسلہ جاری رہا پابندی میں نہ صرف توسیع کی جائے گی بلکہ غزہ کی پٹی پر جنگ بھی مسلط کی جاسکتی ہے۔