بنگلہ دیش میں پناہ گزین کیمپوں میں آباد کیے گئے میانمار کے روہنگیا نسل کے مسلمانوں نے اقوام متحدہ کی حفاظت کے بغیر برما نہ جانے کا اعلان کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق جمعرات کے روز ڈھاکا کے قریب کاکس بازار میں روہنگیا مسلمان پناہ گزینوں نے جان ومال کے تحفظ کی ضمانت دیے گئے بغیرمیانمار واپس بھیجنے کے خلاف شدید احتجاج کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا پہلا مطالبہ ہے کہ میانمار واپسی سے قبل عالمی سلامتی کونسل ، اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے ہمارے بنیادی حقوق اور جان ومال کے تحفظ کی ضمانت فراہم کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہم میانمار واپس بھیجتے وقت اقوام متحدہ کے محافظ دستے اور ہائی کمیشن ہمارے ساتھ رہیں۔
ارکان کی نیوز ایجنسی ’ANA‘ کے مطابق روہنگیا مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک میانمار واپس نہیں جائیں گے جب تک حکومت ہمیں اپنا شہری تسلیم نہیں کرے گی۔ واپسی کے لیے پہلی شرط شہریت کو تسلیم کرنا۔ اس کے علاوہ وطن واپسی کے لیے ہمارے جان ومال کے تحفظ کی مکمل ضمانت مہیا جائے۔
مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ اراکان کی ریاست اکیاب کے دارالحکومت میں قائم کیمپوں میں موجود ایک لاکھ چالیس ہزار روہنگیا پناہ گزینوں وہاں سے محفوظ طریقے سے نکالا جائے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ روہنگیا کے مسلمان سب سے زیادہ مصیبت کا شکار ہیں۔ ان کے ساتھ کیا گیا کوئی وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ انہیں خدشہ ہے کہ حکومت اور برما کی فوج واپسی پر انہیں دوبارہ مظالم کا نشانہ بنائے گی۔