اسرائیل کے عبرانی ریڈیو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور ملک کے مذہبی طبقے کے درمیان یہودی قومیت کے قانون پر اتفاق رائے طے پا گیا ہے۔
عبرانی ریڈیو ’کان’ کی ویب سائیٹ پر پوسٹ کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دائیں بازو کی ’یہودت ھتوراۃ‘ نے اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قراردینے کے متنازع قانون پر حکومت کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم نے یہودی مذہبی طبقے کی فوج میں لازمی بھرتی کی شرط ختم کردی ہے۔
عبرانی ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہودی مذہبی جماعت ’یہودت ھتوراۃ‘ پارلیمنٹ میں اسرائیل کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دینے کے بل کی حمایت کرے گی۔ اس کے بدلے میں یہودی مذہبی عناصر کو فوج میں لازمی بھرتی سے چھوٹ دی جائے گی۔
ادھر اسرائیل کے رکن کنیسٹ ’موشے گیونی‘ نے کہا ہے کہ مذکورہ قانون بدترین ہے اور وزیراعظم یاھو نے بھی اسے تسلیم کیا ہے۔
مسٹر گیونی کا کہنا ہے کہ اہم بات یہ ہے کہ یہ قانون ہمارے لیے اہمیت کا حامل ہےاس قانون کے بعد یہودی بھرتی سے متعلق ہمارے مطالبات تسلیم کیے گئے ہیں۔