اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ایک با خبر ذریعے کا کہنا ہے کہ جماعت کا ایک اعلیٰ اختیاراتی وفد کل سوموار کو مصر کے سرکاری دورے پر قاہرہ پہنچ گیا ہے۔ وفد کی قیادت حماس کے سیاسی شعبے کے سیاسی شعبے کے رکن خلیل الحیہ کررہے ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق مصر کی حکومت کی دعوت پر حماس کے وفد نے مصری حکام سے فلسطینی دھڑوں کے درمیان مصالحت کے حوالے سے بات چیت کی ہے۔
قبل ازیں قدس پریس‘ نے بتایا تھا کہ ’حماس‘ کا وفد مصری انٹیلی جنس حکام سے فلسطینی دھڑوں میں مصالحت اور غزہ کی پٹی پر عاید کردہ پابندیوں کے خاتمے کے طریقہ کار پر بات چیت کرے گا۔
سوموار کو حماس کا وفد مصری انٹیلی جنس چیف میجرجنرل عباس کامل سے ملاقات کرے گا۔ اس ملاقات میں فلسطینیوں کے درمیان تعطل کا شکار مصالحتی عمل کو آگے بڑھانے پر بات چیت کی جائے گی۔
حال ہی میں مصری حکومت فلسطینی تنظیموں حماس اور فتح کو تعطل کا شکار مصالحتی عمل آگے بڑھانے کے لیے قاہرہ میں مذاکرات کی دعوت دی تھی۔ بہ ظاہر دونوں جماعتوں نے مصالحتی مذاکرات کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کا عزم کیا ہے مگر ماضی میں تحریک فتح اور صدر محمود عباس کے غیر لچک دار رویے کے باعث مصالحت کا عمل بری طرح متاثر رہا ہے۔
خیال رہے کہ مصری حکومت نے جون 2017ء کو فلسطینی دھڑوں حماس اور تحریک فتح کے درمیان ایک مصالحتی معاہدہ کرایا تھا مگر بعد ازاں فتح کی مرکزی قیادت کے غیر لچک دار رویے کے باعث مصالحتی عمل ڈیڈ لاک کا شکار ہے۔