یکشنبه 17/نوامبر/2024

فلسطینی قیدیوں پرتشدد کے لیے چار نئے اسرائیلی ٹارچر سیل قائم

منگل 31-جولائی-2018

اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل کی طرف سے سپریم کورٹ کو بتایا گیا ہے کہ فوج کی زیرنگرانی فلسطینی قیدیوں پر تشدد کے لیے چار نئے عقوبت خانے قائم کیے ہیں۔

اسرائیلی اخبار ’ہارٹز‘ کی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے  ’شاباک‘ کی طرف سے بھی سپریم کورٹ میں ایک رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حراستی مراکز کے حالات بہتر بنانے کے اقدامات کے ساتھ ساتھ فلسطینی قیدیوں سے تفتیش کے لیے نئے تفتیشی مراکز قائم کیے گئے ہیں۔

انسانی حقوق کی فلسطینی اور اسرائیلی تنظیموں اور عالمی ادارں نے ’شاباک‘ کی طرف سے نئے ٹارچر سیلوں کے قیام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان نئے عقوبت خانوں کے قیام کا مقصد زیرحراست فلسطینیوں سے غیرانسانی سلوک میں اضافہ کرنا ہے۔

اخباری رپورٹ کے مطابق نئے تفتیشی مراکز سنہ 2025ء تک مکمل کیے جائیں گے۔

مختصر لنک:

کاپی