چهارشنبه 30/آوریل/2025

’یہودی قومیت‘کے قانون کے خلاف مشترکہ عالمی محاذ قائم کیا جائے: ھنیہ

اتوار 29-جولائی-2018

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ھنیہ نے اسرائیل کو یہودیوں کی قومی ملکت قرار دینے کے متنازع اور نسل پرستانہ قانون کو ناکام بنانے کے لیے عالمی محاذ تشکیل دینے پر زور دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کے نام اپنے ایک مکتوب میں اسماعیل ھنیہ نے ان پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کویہودیوں کا قومی وطن قرار دینے کے نسل پرستانہ قانون کے خلاف موثرا انداز میں آواز بلند کریں۔

اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے نسل پرستانہ اقدامات اور سازشوں کی روک تھام کا واحد ذریعہ پوری مسلم امہ کی طرف سے مضبوط حکمت عملی اختیار کرنے میں ہے۔ اسرائیلی کنیسٹ نے صہیونی ریاست کو یہودیوں کا قومی ملک قرار دے کر فلسطینیوں کے حق خود ارادیت کی نفی کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے یہ پیغام جاری کیا گیا ہے کہ فلسطین میں صرف یہودیوں کو اپنا ملک قرار دے کر فلسطینی قوم کے وجود کو ختم کرنے کی ایک نئی مہم کا آغاز کیا ہے۔

حماس رہ نما نے ملائیشیا کے وزیراعظم کے نام اپنے مکتوب میں انہیں فلسطین کی موجودہ صورتحال، یہودی آباد کاری، القدس کو یہودیانے کی سازشوں، مسجد اقصیٰ کو درپیش خطرات، غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ ظالمانہ ناکہ بندی اور اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی شہرکو درپیش غیرانسانی حالات کے بارے میں آگاہ کیا۔

انہوں نے مکتوب میں لکھا ہے کہ صہیونی ریاست فلسطینیوں کے خلاف ہرطرح کی ریاستی دہشت گردی کی مرتکب ہے۔ فلسطینی قوم کو ارض فلسطین سے محروم کرنے کے لیے دن رات سازشیں جاری ہیں۔ غزہ ، غرب اردن اور القدس کو ایک دوسرے سے الگ تھگ کردیا گیا ہے۔ غزہ کی پٹی کے عوام پر بارہ سال سے ظالمانہ پابندیاں عاید ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی