پنج شنبه 01/می/2025

دنیا بھر کی 39 یہودی تنظیمیں اسرائیلی بائیکاٹ تحریک میں پیش پیش

اتوار 22-جولائی-2018

دنیابھر میں اسرائیلی بائیکاٹ کی تحریک پورے زور وشور سے جاری ہے مگر حیران کن امر یہ ہےکہ اس تحریک کو آگے بڑھانےمیں  39 یہودی تنظیمیں بھی پیش ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے اقتصادی، سفارتی اورسماجی شعبوں کےعلاوہ دوسرے شعبوں میں صہیونی ریاست کا بائیکاٹ کرنے والے یہودی گروپوں نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کا بائیکاٹ ‘سام دشمنی’ نہیں ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھر کے یہودیئ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیل کے روا رکھے جانے والے سلوک پر خوش نہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہودی گروپ اسرائیل کے معاملے میں غیرجانب دا اور کھل کر اسرائیل کا بائیکاٹ کرتے ہیں۔ غیر جانب دار رہنے والے اداروں اور شخصیات کو بھی اسرائیل کی پالیسیوں سے اتفاق نہیں ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی پروگرام پر تنقید کرنے، فلسطینیوں کے حقوق کا دفاع کرنے والوں اور سام دشمنی کے لیے کام کرنے والوں کو ایک پلڑے میں نہیں تولا جانا چاہیے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا بائیکاٹ کرنے والوں اور سام دشمنی کے لیے کام کرنےوالے گروپوں میں تقابل کرنا فلسطینیوں کی آئینی جدو جہد آزادی، انصاف، مساوات اور سام دشمن کے خلاف کام کرنےوالے بین الاقوامی اداروں کے درمیان فرق کرنا حقائق سے چشم پوشی کرنے کے مترادف ہے۔

اسرائیل کا عالمی سطح پربائیکاٹ کرنے والے یہودی گروپوں میں امریکا میں سرگرم ‘جیوش وائس گروپ فار پیس’، اسرائیل میں قائم مرکز مساوات، برطانیہ میں قائم وائس آف جیوش فار لیبر، کینیڈا کا ‘یہودی فریڈم وائس’، سویڈن کا ‘فلسطین ۔ اسرائیل جوڈیشل پیس گروپ’ اور جرمنی کا وائس آف جیوش پیس فار مڈل ایسٹ پیش پیش ہیں۔

یہ تمام یہودی ادارے اور تنظیمیں فلسطین میں یہودی آباد کاری، غرب اردن میں غیرملکی اور اسرائیلی سرمایہ کاری، فلسطینی علاقوں میں یہودی توسیع پسندی اور فلسطینیوں کی ارضی پر غاصبانہ قبضوں کے خلاف کام کرتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی