چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی فوج منظم منصوبے کے تحت فلسطینی گھروں میں توڑپھوڑ کرتی ہے

اتوار 22-جولائی-2018

فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ایک گروپ کا کہنا ہے کہ صہیونی فوج فلسطینی شہریوں کے گھروں میں تلاشی اور مطلوب افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارتی ہے مگر تلاشی کی آڑ میں فلسطینیوں کے گھروں میں قیمتی سامان کی توڑ پھوڑ اور لوٹ مار کی جاتی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے کلب برائے اسیران کے مطابق فلسطینی شہریوں کے گھروں میں گھس کر توڑپھوڑ کرنا، شہریوں کو زدو کوب کرنا، لوٹ مارکرنا اور شہریوں کو ہراساں کرنا اسرائیلی فوج کا روز کامعمول بن چکا ہے۔ قابض فوجی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے فلسطینی شہریوں کے گھروں  میں گھس جاتے ہیں اور تلاشی کی آڑ میں پورے گھر کو تل پٹ کر  رکھ دیتے ہیں۔ یہ سلسلہ روز کا معمول بن چکا ہے۔

کلب برائے اسیران کے ڈائریکٹر امجد النجار کا کہنا ہے کہ قابض فوجی شہریوں کو حراست میں لینے کے بعد ان کے سامنے ان کے اہل خانہ سے توہین آمیز سلوک کرتے ہیں۔ ان کے گھروں میں توڑُپھوڑ اور لوٹ مار کی جاتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ غرب اردن کے جنوبی شہر الخلیل میں 300فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے گرفتاری کے وقت وحشیانہ انداز میں توڑپھوڑ کی گئی اور شہریوں کو نہ صرف قیمتی سامان سے محروم کردیا گیا بلکہ ان گھروں سے طلائی زیورات اور نقدی بھی لوٹ لی گئی۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوجی گھروں میں گھس کر الماریاں اور صندوق گرا دیتے ہیں۔ سامان کو دانستہ طورپر توڑپھوڑ کر ناکارہ بنا دیا جاتا ہے۔

حال ہی میں قابض فوج نے غرب اردن سے فلسطینیوں کی 11 گاڑیاں بھی ان سے چھین لیں اور یہ دعویٰ کیا کہ وہ گاڑیاں غیرقانونی طریقے سے حاصل کی گئی رقم سے خریدی گئی ہیں۔

امجد النجار نے کہا کہ غرب اردن کا ہر دوسرا شہری صہیونی فوجی کی گھروں میں گھس کر غنڈہ گردی اور توڑپھوڑ کی شکایت کرتا ہے۔ فلسطینیوں کے موبائل فون اور کمپیوٹرز قبضے میں لے لیے جاتے ہیں اور انہیں دانستہ طورپر بھاری مالی نقصان پہنچایا جاتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی