سابق اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی پر جنگ مسلط کرنے کی باتیں احمقانہ ہیں۔ جنگ سے غزہ کا مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ اگر جنگ مسلط کی گئی تو حالات دوبارہ صفر پر چلے جائیں گے۔
واضح رہے کہ ایہودی اولمرٹ کے دور میں سنہ 2008ء اور 2009ء میں غزہ کی پٹی پر جنگ مسلط کی گئی تھی۔
انہوں نے اپنے ایک تازہ بیان میں کہا ہے کہ میرے خیال میں فوجی کارروائی کے سوا غزہ کے لیے اور کوئی پلان حکومت کے پاس نہیں مگر جنگ نہ تو اسرائیل کے لیے فایدہ مند ہے اور نہ فلسطینیوں کے لیے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی پر جنگ مسلط کرنے کے نتیجے میں فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کا جانی نقصان تو ہوسکتا ہے مگر اس کے نتیجے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ جنگ مسلط کی گئی تو حالات مزید بگڑ جائیں گے۔
سابق اسرائیلی وزیراعظم کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غزہ کی پٹی کی سیکیورٹی کی صورت حال کافی مخدوش ہے۔ اگرچہ اقوام متحدہ اور مصر کی مساعی سے فلسطینی مزاحمت کار اور اسرائیل کے درمیان عارضی جنگ بندی ہوئی ہے مگر اس کے باوجود اسرائیلی فوج کی طرف سے غزہ پر وقفے وقفے سے حملے جاری ہیں۔