اسرائیل کے سابق وزیراعظم ایہود باراک نے موجودہ حکومت کے سربراہ بنجمن نیتن یاھو کو صہیونی پروگرام کے لیے سیکیورٹی ریسک قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھو نے صہیونی پروگرام کو خطرے میں ڈالنے کی تمام حدیں پھلانگ دی نہیں۔ انہیں مزید خطرہ بننے سے روکنا ہوگا۔
عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ کے مطابق تل ابیب میں ایک تقریب سے خطاب میں ایہود باراک نے کہا کہ موجودہ حکومت اسرائیل کے مستقبل کے حوالے سے سیاہ ویژن پر چل رہی ہے۔
وزیراعظم نیتن یاھو اسرائیل کو کلی طور پر صہیونی پروگرام سے دور لے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا ’یک ریاستی‘ رحجان کی طرف لے جا کر ملک کو یہودی ۔ مسیحی ریاست کی طرف لے جا رہے ہیں جس میں مسلمان اکثریت میں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے اپنی روش نہ بدلی تو اسرائیل کا مستقبل تاریک ہوجائے گا۔ حکومت فلسطینیوں سے الگ ریاست کے قیام کے بجائے ایک ریاست کی پالیسی پرعمل پیرا ہے جس کے نتیجے میں مستقبل میں اسرائیل میں مسلمانوں کی اکثریت ہوگی اور مستقبل کی صہیونی ریاست اندرونی کشمکش کا اکھاڑا بنی رہے گی۔