یکشنبه 17/نوامبر/2024

نیتن یاھو نے "جبری بھرتی” قانون کی منظوری کے لیے مہلت مانگ لی

منگل 10-جولائی-2018

اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے جبری بھرتی سے متعلق متنازع قانون کی حتمی منظوری کے لیے سپریم کورٹ سے مہلت طلب کی ہے۔

اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 2 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاھو جبری بھرتی سے متعلق قانون کی منظوری یا عدم منظوری کے بارے میں کشمکش کا شکار ہیں۔ ایک طرف ان پر حریدیم مذہبی کے نوجوانوں کو لازمی فوجی سروس کے لیے بھرتی کرنے کے لیے قانون سازی پر دبائو ہے اور دوسری جانب مذہبی گروہ جبری بھرتی کے خلاف ہے۔

نیتن یاھو نے حال ہی میں ایک بیان میں خبردار کیا تھا کہ اگر عدالت نے جبری بھرتی سے متعلق قانون کی منظوری کے لیے عدالت نے مہلت نہ دی تو اسرائیل میں قبل از وقت پارلیمانی انتخابات ہوسکتےہیں۔

خیال رہے کہ اسرائیل کی سپریم کورٹ نے کم دیا ہے کہ حکومت جبری بھرتی سے متعلق قانون کی منظوری کو ستمبر تک حتمی شکل دے۔

نئے قانون کے تحت مذہبی گروہ حریدیم کے نوجوان تعلیم سے فراغت کے بعد فوج میں جبری بھرتی سے مستثنیٰ قرار دیے جائیں گے۔

حال ہی میں اس متنازع قانون پر پہلی رائے شماری کی گئی تھی تاہم کورم پورا نہ ہونے پر دوسری اور تیسری رائے شماری نہیں کی جاسکی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی