اسرائیلی صدر رؤف ریفلین نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کی حکومت جنگ سے تباہ حال غزہ کی کی تعمیر نو میں مدد دینے کی ایسی کسی تجویز پر اس وقت تک غور نہیں کرے گاجب تک غزہ میں یرغمال بنائے گئے اسرائیلی فوجیوں کو رہا نہیں کیا جاتا۔ ان کا کہنا ہے کہ غزہ کی تعمیر کرنا ہے تو پہلے ’حماس‘ اسرائیلی قیدیوں کو رہا کرے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں اسرائیلی صدر نے کہا کہ اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نے ہمارے کئی شہریوں کو جنگی قیدی بنا رکھا ہے۔ ہم غزہ کی تعمیر نو کے بجائے غزہ میں قید اپنے فوجیوں اور شہریوں کی رہائی کے لیے کوشاں ہیں۔
اسرائیلی صدر نےان خیالات کا اظہار سنہ 2014ء کی جنگ میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاتھوں غزہ میں قتل ہونے والے اسرائیلی فوجیوں کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب میں کیا۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی پر اسرائیل نے بارہ سال سے بدترین معاشی محاصرہ مسلط کر رکھا ہے۔ قابض صہیونی ریاست کی طرف سے تعمیراتی سامان، ماکولات، مشروبات اور دیگر بنیادی ضرورت کے سامان کی ترسیل پر پابندی عاید کر رکھی ہے۔