چهارشنبه 30/آوریل/2025

مشرقی بیت المقدس میں 1000 مکانات تعمیر کرنے کا اسرائیلی منصوبہ

بدھ 4-جولائی-2018

اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی چینل 7 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ صہیونی حکومت نے مشرقی بیت المقدس میں مزید ایک ہزار مکانات تعمیر کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

عبرانی ٹی وی پر نشر کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ مکانات مشرقی بیت المقدس میں قائم ’بیسگات زئیو‘ یہودی کالونی اور بعض دوسری کالونیوں میں تعمیر کیے جائیں گے۔

یہ کالونی سنہ 1967ء اور سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے درمیان حد فاصل سے درمیان واقع ہے۔

ٹی وی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مشرقی بیت المقدس میں اتنی بڑی تعداد میں ان مکانات کی تعمیر کا اعلان دو سال میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے۔

فلسطین میں یہودی آباد کاری اور غیرقانونی بستیوں کی تعمیر پرعالمی سطح پر شدید تنقید کے باوجود صہیونی ریاست ڈھٹائی کے ساتھ یہودی بستیوں کی تعمیر جاری رکھے ہوئے ہے۔ فلسطین میں یہودی بستیوں کی غیرقانونی تعمیر سے نہ صرف فلسطینیوں پرعرصہ حیات تنگ کردیا گیا ہے بلکہ آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کےقیام کی راہ بھی مشکل ہوگئی ہے۔

غیرقانونی یہودی بستیوں میں اسرائیل نے چھ لاکھ یہودی آباد کار رکھے ہیں۔ ان میں  چار لاکھ یہودی آباد کار غرب اردن اور باقی مقبوضہ بیت المقدس میں آباد ہیں۔ یہ یہودی غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس میں آباد 26 لاکھ فلسطینیوں کے لیے وبال جان بنے ہوئے ہیں۔

گذشتہ برس 23 دسمبر کو عالمی سلامتی کونسل نے کثرت رائے سے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر کو غیرقانونی قرار دیا گیا تھا۔ قرارداد 2334 میں اسرائیل سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ سنہ 1967ء کی جنگ میں قبضے میں لیے گئے فلسطینی علاقوں سے نکل جائے اور تاکہ ان علاقوں پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا اعلان کیا جا سکے۔

مختصر لنک:

کاپی