انسانی حقوق کی پونے دو سو کے قریب عالمی تنظیموں نے اسرائیلی جیل میں قید فلسطین خاتون رکن پارلیمنٹ خالدہ جرار کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’دفاع اسیران نیٹ ورک‘ کی جانب سے ایک پٹیشن پر دستخط کرانے کی مہم جاری ہے۔ اس پٹیشن میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی فلسطینی، عرب اور عالمی تنظیموں کے سربراہان سے دستخط لیے جا رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پٹیشن کا مرکزی مطالبہ عوامی محاذ برائے آزادی فلسطین کی رہ نما خالدہ جرار کی اسرائیلی جیل سے فوری اور غیر مشروط رہائی ہے۔
انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں نے عالمی برادری اور عالمی اداروں سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ خالدہ جرار کی اسرائیلی جیل سے رہائی کے لیے صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالیں۔
’اسیران نیٹ ورک‘ کی مندوبپ شارلٹ کیٹز نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے خالدہ جرار کی رہائی کے لیے عالم گیر مہم شروع کی ہے۔ اس مہم کا مقصد خالدہ جرار کی رہائی کے مطالبے کے ساتھ اسرائیلی عقوبت خانوں میں فلسطینی شہریوں سے برتے جاتے والے مجرمانہ سلوک پر بھی توجہ مبذول کرانا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ پٹیشن پر مزید انسانی حقوق کی تنظیموں کے مندوبین سے دستخط کرائیں گے اور اس مہم میں شامل کرنے والوں کی تعداد کئی سو تک لے جائیں گے۔
خیال رہے کہ خالدہ جرار فلسطینی پارلیمںٹ کی منتخب رکن ہیں۔ انہیں صہیونی فوج نے کئی ماہ قبل حراست میں لیا اور بغیر کسی جرم کے نام نہاد الزامات کے تحت انہیں مسلسل انتظامی قید میں رکھا جا رہا ہے۔حال ہی میں ان کی مدت حراست میں مزید توسیع کی گئی جس پر فلسطین سمیت دنیا کےکئی دوسرے ممالک میں بھی مظاہرے ہوئے تھے۔