فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی نصرت اور مدد کے لیے سرگرم ’عالمی عوامی کمیٹی‘ کے چیئرمین اور سرکردہ سماجی کارکن عصام یوسف نے کہا کہ صہیونی ریاست کی جانب سے مسلط کی گئی اجتماعی سزا فلسطینی قوم کے عزائم کم زور کرنے کےبجائے ان کے جذبہ آزادی اور جدو جہد کو مزید تقویت دے گی۔ اسرائیل جیسے جیسے فلسطینیوں پرمظالم میں اضافہ کرے گا فلسطینی قوم کا آزادی کے لیے اصرار اتنا ہی بڑھتا جائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں عصام یوسف نے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں قابض صہیونی حکام کے ہاتھوں فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کی شدید مذمت کی اور کہا کہ صہیونی دشمن مکانات مسماری کے ذریعے فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینے کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ مگر صہیونیوں کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ اجتماعی سزا کی پالیسی فلسطینی قوم کو اپنے حقوق اور مطالبات کی جدو جہد سے دست بردار نہیں کرے گی بلکہ اس سے فلسطینیوں کے جذبہ حریت اور جدو جہد میں اور اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے 12 سال سے غزہ کے دو ملین لوگوں پر عرصہ حیات تنگ کررکھا ہے۔ غزہ میں ادویات ہیں نہ ہی بجلی،پانی اور نہ دیگر بنیادی سہولیات ہیں۔ مگر اس کے باوجود فلسطینی قوم نے دشمن کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکے بلکہ بھوک اور ننگ کے ساتھ آزادی کے لیے جدو جہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔