فلسطین کے انسانی حقوق کے مندوبین نے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل کے بدنام زمانہ ’عسقلان‘ زندان میں قید فلسطینی خاتون سوزان العویوی پر ہولناک تشدد کیا جا رہا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ’اسیران کلب‘ کے مندوب فراس الصباح نے بتایا کہ جب سے اسیرہ العویوی کو حراست میں لیا گیا تب سے اسے صہیونی جلاد عسقلان جیل میں مسلسل جسمانی اذیتیں دے رہےہیں۔
الصباح نے 40 سالہ اسیرہ العویوی کے اہل خانہ سے ملاقات کے بعد بتایا کہ العویوی کو اسرائیلی فوج نے الخلیل شہر سے پانچ جون کو حراست میں لے لیا تھا۔ وہ تین بچوں کی ماں ہیں۔ گرفتاری کے بعد انہیں ’عسقلان‘عقوبت خانے میں ڈال دیا گیا ان پر مسلسل انسانیت سوز تشدد جاری ہے۔ صہیونی جلاد العویوی پر عاید الزامات کا اعتراف کرنے کے لیے اس پر تشدد کررہےہیں۔ انسانی حقوق کے مندوب نے بتایا کہ وحشیانہ تشدد کا نشانہ بننے کے باعث العویوی کے جگر اور جسم میں شدید تکلیف ہے۔
دوسری جانب العویوی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ صہیونی حکام نے ان کی بیٹی کو وکیل کی خدمات حاصل کرنے سے بھی محروم رکھا ہے اور اسے مسلسل تنگ اور تاریک قید خانے میں ڈالا گیا ہے جہاں اسے بنیادی انسانی حقوق بھی میسر نہیں ہیں۔
صہیونی حکام نے الزام عاید کیا ہے کہ تین بچوں کی ماں العویوی اسرائیل کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں تاہم ان پر کوئی ٹھوس الزام عاید نہیں کیا گیا ہے۔