چهارشنبه 30/آوریل/2025

’اونروا‘ کا امدادی آپریشن بند کرنے کا اعلان

بدھ 20-جون-2018

مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ کار نیکولائے ملاڈینوف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی  بہبود کی ذمہ دار ایجنسی’اونروا‘ کو مالی بحران کا سامنا ہے جس کے باعث تنظیم اپنے ملازمین کو تن خواہیں دینے میں تاخیر اور بعض امدادی سرگرمیوں کو روکنے پر مجبور ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق’یو این‘ مندوب نے کہا کہ امریکا اور بعض دوسرے ملکوں کی طرف سے ’اونروا‘ کی مالی امداد میں کمی کے بعد تنظیم کو بدترین مالی بحران اور فنڈنگ کی قلت کا سامنا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی طرف سے امداد میں کمی کے بعد ’اونروا‘ کو 20 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے مالی بحران کا سامنا ہے۔

 سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں ملاڈینوف نے کہا کہ’اونروا‘ چند ہفتے کے بعد غزہ کی پٹی میں قائم اپنے اداروں سے وابستہ ملازمین کی تنخواہوں کی ادائی اور دیگر سرگرمیوں کے لیے فنڈز جاری کرنے میں ناکام ہوجائے گا۔ ہمیں ملازمین کی تنخواہوں کو موخرکرنا اور غزہ سمیت خطے کے دیگر ممالک میں موجود فلسطینی پناہ گزین کیمپوں میں بعض امدادی آپریشن محدود یا بند کرنا پڑیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جولائی کے مہینے سے پناہ گزین ملازمین کی تنخواہوں کی ادائی کو موخر کیا جائے گا جب کہ اگست سے بعض بنیادی امدادی آپریشن بھی بند کرنا پڑیں گے۔

ادھر آئندہ سوموار کو اقوام متحدہ کے زیراہتمام ’اونروا‘ کے ڈونرز ممالک کا اجلاس متوقع ہےجس میں اونروا کودرپیش مالی مسائل اور مشکلات کے حل کے لیے تجاویز پرغور کیا جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی