شنبه 16/نوامبر/2024

’اونروا‘کی مالی امداد میں کمی خطےمیں بدامنی کاموجب بن سکتی ہے‘

منگل 19-جون-2018

عرب ممالک کی طرف سے خبردار کیا گیا ہے کہ فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے ذمہ دار عالمی ادارے’ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی‘[اونروا] کی مالی امداد میں کمی سے خطے میں میں عدم استحکام پیدا ہوسکتا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی پناہ گزینوں کے میزبان عرب ممالک نے اردن کے صدر مقام ’عمان‘ میں والے اجلاس ’اونروا‘ کو درپیش مالی بحران اور اس کے نتیجے میں خطے کے استحکام پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

اس موقع پر تنظیم آزادی فلسطین کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن احمد ابو ھولی نے کہا کہ فلسطینی پناہ گزینوں کے میزبان ممالک نے خبردار کیا ہے کہ اگر پناہ گزینوں کو درپیش مالی بحران کا حل نہ نکالا گیا تو اس کے نتیجے میں خطے میں عدم استحکام اور سلامتی کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عرب ممالک نے فلسطینیوں  اور اسرائیل کے درمیان دیر پا امن کے لیےدائمی اور منصفانہ امن معاہدہ کرایا جائے۔

ابو ھولی کا کہنا ہے کہ عرب ممالک نے امداد دینے والے ملکوں اور اداروں پر زور دیا ہے کو وہ فلسطینی پناہ گزینوں کے بہود کی ذمہ دار ایجنسی کو درپیش مالی مسائل کے حل کے لیے مزید امداد فراہم کریں تاکہ خطے کو عدم استحکام سے بچایا جاسکے۔

خیال رہے کہ لبنان، اردن ، شام اور بعض دوسرے عرب ممالک میں فلسطینی پناہ گزینوں کی بڑی تعداد مقیم ہے۔ ان پناہ گزینوں کی تعلیم،صحت اور دیگر بنیادی ضروریات کی دیکھ بحال کے لیے اقوام متحدہ نے ایک ریلیف ایجنسی قائم کررکھی ہے۔’یو این اے آر ڈبلیو اے‘ کے نام سے اس ایجنسی کو کچھ عرصے سے سخت مالی مشکلات کا سامنا ہے۔ امریکا نے بھی اس ادارے کی سالانہ امداد آدھی سے زاید کم کرلی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی