اسرائیلی ذرائع ابلاغ نےانکشاف کیا ہے کہ صہیونی ریاست نے پہلے سے بنیادی حقوق سے محروم فلسطینی اسیران پر مزید سخت پابندیاں اور کڑی شرایط عاید کرنے کے لیے ایک نئی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے الے ’ٹی وی 7‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ داخلی سلامتی اور تزویراتی امور کے وزیر گیلاد اردان نے ماتحت حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ ایک نئی کمیٹی تشکیل دیں جو اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینیوں کی حراست کی شرایط کا از سرنو تعین کرے۔
عبرانی ٹی وی کے مطابق نئی تجویز کردہ کمیٹی کو یہ اختیار ہوگا کہ وہ فوج داری مقدمات کے تحت قید فلسطینیوں کو دی گئی مراعات ، سہولیات اور شرائط پر نظرثانی کی تجویز پیش کرے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمیٹی فلسطینی قیدیوں کو یومیہ تین گھنٹے جیلوں میں مل جل کروقت گذرانے کے لیے دیے گئے اوقات کو مزید کم کرے گی۔
اس کے علاوہ یہ کمیٹی سیکیورٹی اداروں کو فلسطینی مزاحمتی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے اسیران کے جیل میں حالات اورانہیں حاصل سہولیات کی تفصیلات مہیا کرے گی اور ان قیدیوں کو کم سے کم انسانی حقوق کے درجے میں رکھنے کی سفارش کی گئی جائے گی۔
کمیٹی کی قیادت ریٹائرڈ جنرل شلومو قعطابی کریں گے جو فوج میں بریگیڈ کمانڈر بھی رہ چکے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کمیٹی میں انٹیلی جنس ادارے ’شاباک‘ کے دو افسران شامل ہوں گے جو اپنی رپورٹ 90 روز میں داخلی سلامتی کے وزیر تک پہنچائیں گے۔