اسرائیلی جیلوں میں قید ایک فلسطینی نوجوان حسین شوکہ نے بلا جواز انتظامی قید کے خلاف بہ طور احتجاج ایک ہفتے سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 30 سالہ حسن شوکہ ’ھداریم‘ جیل میں قید ہے اور اس نے ایک ہفتے سے صہیونی زندان میں انتظامی قید اور غیرانسانی سلوک کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔
فلسطین میں اسیران کے امور پرنظر رکھنے والی تنظیم ’مھجۃ القدس‘ کے مطابق حسن شوکہ کو اسرائیلی فوج نے 29 ستمبر 2017ء کو حراست میں لیا تھا۔ اس کی گرفتاری رہائی سے محض ایک ماہ کے اندر اندر عمل میں لائی گئی تھی۔
گیارہ اکتوبر دو ہزار سترہ کو اس نے انتظامی قید کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی جو 35 دن جاری رہی۔ اس کے بعد اسرائیلی حکام کی جانب سے فرد جرم عاید نہ کیے جانے کی یقین دہانی کے بعد شوکہ نے بھوک ہڑتال ختم کردی تھی۔
بعد ازاں اسرائیل کی عوفر فوجی عدالت نے اسیر کی مدت حراست میں مزید چھ ماہ کی توسیع کردی تھی۔ جو تین جون کو ختم ہونا تھی مگر صہیونی حکام نے اسے رہا کرنے کے بجائے قید میں مزید توسیع کی کوششیں شروع کردی ہیں۔