اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق پولیس نے چند روز قبل حیفا شہر میں اسرائیل کے قومی پرچم کی مبینہ طورپر توہین کرنے کے واقعے کی تحقیقات شروع کی ہیں۔
عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی پولیس نے چند روز پیشتر حیفا میں ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران اسرائیلی پرچم کو زمین پر پھینکنے اور اسے پاؤں تلے روندنے کی تحقیقات شروع کی ہیں۔
خیال رہے گذشتہ جمعہ کو حیفا شہر میں ہونے والے ایک احتجاجی مظاہرے کی فوٹیج سامنے آئی تھی جس میں فلسطینی کوفیہ منہ پر لپیٹے ایک فلسطینی کو اسرائیلی پرچم زمین پر ڈالتے اور اسے پاؤں تلے روندتے دکھایا گیا تھا۔ اس مظاہرے میں شامل فلسطینیوں نے غزہ کی پٹی میں نہتے مظاہرین کے خلاف اسرائیلی فوج کے طاقت کے وحشیانہ استعمال کی مذمت کی اور غزہ کے عوام کے مطالبات تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
مظاہروں کے دوران اسرائیلی پرچم کو نذرآتش کئے جانے کے واقعات فلسطین میں عام ہیں مگر اسرائیل کے زیرتسلط علاقوں میں ایسے واقعات پر سخت سزائیں دی جاتی ہیں۔
جون 2016ء کو اسرائیلی پارلیمنٹ کی داخلہ کمیٹی نے ایک نیا قانون منظور کیا تھا جس میں قرار دیا گیا تھا کہ اسرائیلی پرچم کونذرآتش کرنے اس کی توہین کرنے کے جرم میں 400 شیکل جرمانہ یا قید یا دونوں سزائیں دی جاسکیں گی۔