اسرائیلی فوج نے مقبوضہ غرب اردن کے جنوبی علاقے سے سرگرم فلسطینی اسامہ شاہین کو اغوا کر لیا۔ پینتیس سالہ اسامہ شاہین کو الخلیل شہر کے جنوبی علاقے درا میں ان کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی میں اغوا کیا گیا۔
مرکز مطالعہ فلسطینی اسیران کے مطابق سینٹر کے سربراہ اور معروف صحافی کے گھر پر اسرائیلی فوج نے چھاپہ مارا۔ حملہ آور فوجیوں نے سارا گھر تلپٹ کر دیا اور کارروائی مکمل ہونے پر اسامہ شاہین کو اغوا کر کے ساتھ لے گئے۔
واضح رہے کہ اسامہ شاہین نو ماہ قبل اسرائیلی جیل سے رہا ہوئے تھے۔ اسامہ شاہین ایک سال تک کسی ایف آئی آر اور مقدمہ کے اسرائیل کی انتظامی نظر بندی میں رہے۔
مرکز مطالعہ فلسطینی اسیران نے اپنے سربراہ کی بلا جواز گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائی اسامہ شاہین کو فلسطینی اسیران کے حق میں سرگرمی دکھانے پر کی گئی ہے۔
اسامہ شاہین کو صحت کے متعدد مسائل کا سامنا ہے۔ وہ اپنے جسم میں گولی کا کھوکھا رہ جانے کی وجہ کمر کے شدید تکلیف کا شکار رہے ہیں۔ اغوا سے پہلے ان کا آپریشن متوقع تھا، جو اب نہیں ہو سکے گا۔
اسرائیلی فوج نےاسامہ شاہین کو ماضی میں کئی مرتبہ گرفتار کر چکی ہے۔ انھوں نے زندگی کے نو سال اسرائیلی زندانوں میں گذارے ہیں۔
مرکز اسیران نے انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اسامہ شاہین سمیت دیگر فلسطینی رضاکاروں اور صحافیوں کی اسرائیلی حراست سے فوری رہائی کے لئے ضروری اقدام کریں جنہیں اسرائیل نے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے پابند سلاسل کر رکھا ہے۔