چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی انٹیلی جنس چیف اورمائیک پومپیو میں خفیہ ملاقات کا انکشاف

بدھ 30-مئی-2018

اسرائیل کے ایک کثیرالاشاعت عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا ہےکہ پچھلے ماہ فلسطینی انٹیلی جنس چیف ماجد فرجد اور امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے واشنگٹن میں ایک خفیہ ملاقات کی تھی۔

خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کا دعویٰ ہے کہ اس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے پر امریکا کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔

اسرائیلی اخبار کے نامہ نگار ’جکی کھور‘ اور امیر ٹیفون نے ایک مشترکہ رپورٹ میں مائیک پومپیو اور فلسطینی انٹیلی جنس چیف میں خفیہ ملاقات اس وقت ہوئی تھی جب پومپیو کو وزارت خارجہ کا قلم دان سونپنے کی تیاری کی جا رہی تھی۔

اس اعلیٰ سطح کی ملاقات میں دونوں رہ نماؤں نے اپریل کے آخر اور مئی کے اوائل میں رام اللہ میں ہونے والے فلسطین نیشنل کونسل کے اجلاس اور فلسطینی صدر محمود عباس کی مسلسل بگڑتی صحت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسرائیلی صحافیوں کا کہنا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے امریکا کے سیاسی سطح پر بائیکاٹ کے باوجود یہ ملاقات اس بات کا اشارہ ہے فلسطینی حکومت کے در پردہ امریکیوں کے ساتھ روابط موجود ہیں۔

اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میجر جنرل ماجد فرج اور مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی اس ملاقات کا صدر عباس اور ان کے دیگر سینیر ساتھیوں کو علم ہے۔ ایک فلسطینی عہدیدار نے اسرائیلی اخبار کو اپنی شناخت مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ ماجد فرج اور مائیک پومپیو کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اسرائیل اور فلسطینیوں کےدرمیان سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون جاری رکھنے پر بات چیت کی گئی۔ تاہم امریکا یا فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے سرکاری سطح پر اس ملاقات کی تصدیق نہیں کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی وزیرخارجہ نے ماجد فرج سے ملاقات میں صدر عباس کی مسلسل بگڑتی صحت پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ صدر عباس کی خرابی صحت اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کے درمیان سیکیورٹی تعاون متاثر کرسکتی ہے مگر ماجد فرج نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ صدر عباس کی عدم موجودگی میں بھی اسرائیل کے ساتھ فوجی تعاون جاری رکھا جائے گا۔

مختصر لنک:

کاپی