فلسطینی پناہ گزینوں کی بہبود کے لیے قائم اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورک ایجنسی ’اونروا‘ کے ہائی کمشنر نے غزہ میں اسرائیلی فوج کے پرتشدد حملوں اور علاقے پر اسرائیل کی مسلط کردہ ناکہ بندی کو علاقائی امن کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 30 مارچ 2018ء کے بعد غزہ میں پیدا ہونے والے حالات کے بارے میں عالمی برادری بے خبر ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق’اونروا‘ کے سربراہ پییر کرین پول نے غزہ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ دنیا کو کوئی خبر نہیں کہ تیس مارچ کے بعد غزہ میں کیا کچھ ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں انسانی بنیادوں پر شہرویں سے سلوک نہ کرنے سے خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
اونروا کے سربراہ نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں ویسے تو ہرشعبہ ہائے زندگی تباہی کا شکار ہے مگر صحت کا شعبہ سب سے زیادہ ماثر ہوا ہے۔ غزہ کی 70 فی صد آبادی پناہ گزینوں پر مشتمل ہے۔ حال ہی میں غزہ کی مشرقی سرحد پر ریلیوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں میں بعض پناہ گزین طلبا بھی شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں حالیہ پرتشدد واقعات میں جتنے فلسطینی زخمی ہوئے ہیں اتنے 2014ء کی جنگ میں زخمی نہیں ہوئےے۔ غزہ کے اسپتال زخمیوں سے بھرے پڑے ہیں۔
کرین پول کا کہنا تھا کہ غزہ کی پٹی میں اسپتالوں میں پڑے زخمیوں کو دیکھ کر بہت صدمہ ہوتا ہے۔ انہیں مناسب علاج کی سہولیات میسر نہیں ہیں۔