اسرائیلی پولیس نے عرب کمیونٹی کے نمائندہ رکن پارلیمنٹ ایمن عوہ کے خلاف کنیسٹ میں باضابطہ طور پر شکایت درج کرائی ہے۔ صہیونی پولیس کا کہنا ہے کہ ایمن عودہ نے پولیس کے احکامات پر عمل درآمد نہیں کیا۔
اسرائیلی پولیس کی طرف سے پارلیمنٹ میں پیش کی گئی شکایت میں کہا گیا ہے کہ ایمن عودہ نے شمالی فلسطین کے شہر حیفا میں بنی زیون اسپتال میں جعفر فرح [مساوات مرکز کے ڈائریکٹر] کے علاج کے دوران پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا۔
دعوے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایمن عودہ نے پولیس کو گالیاں دیں۔ اس موقع پر پولیس نے ایک فوٹیج بھی پیش کی ہے جس میں ایمن عودہ کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ اسرائیلی پولیس انسانی اقدار سے عاری ہے۔
خیال رہے کہ جعفر فرح ان 21 فلسطینیوں میں سے ایک ہیں جنہیں اسرائیلی پولیس نے گذشتہ جمعہ کو غزہ کی پٹی میں قتل کے خلاف حیفا میں احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔
اسرائیلی پولیس کی شکایت کے جواب میں ایمن عودہ کا کہنا ہے کہ صہیونی پولیس نے نہتے اور پرامن عرب مظاہرین پر حملہ کیا اور انہیں غزہ میں اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی سےروکنےاور ان کی زبان بند کرنے کے لیے ان پر وحشیانہ تشدد کیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین کے ساتھ برتے جانے والے سلوک پر احتجاج ان کا حق تھا۔
ایمن عودہ نے اسپتال میں زخمی حالت میں لائے گئے عرب مظاہرین کی عیادت کی۔ ان میں سماجی کارکن جعفر فرح بھی شامل ہیں۔