فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام محکمہ امور اسیران کے سربراہ عیسیٰ قراقع نے کہا ہے کہ ماہ صیام کے آغاز میں اسرائیلی جیلوں میں رجسٹرڈ فلسطینی قیدیوں کی تعداد 6500 ہے۔ ان میں 350 بچے،62 خواتین، جن میں8 کم عمر بچیاں، 500 انتظامی قیدی ہیں جب کہ 48 اسیر20 سال سے زاید عرصے سے مسلسل قید ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق بیت لحم میں اسیران کے اہل خانہ سے ملاقات کے موقع پر عیسیٰ قراقع نے کہا کہ فلسطینی قوم پر ایک ایسے وقت میں ماہ صیام سایہ فگن ہو رہا ہے جب قوم کے 65 سو بیٹے اور بیٹیاں صہیونی زندانوں میں بدترین مظالم کا سامنا کررہے ہیں۔ ان اسیران کے بنیادی انسانی حقوق بھی پامال کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فلسطین میں آئے روز کی گرفتاریوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ صہیونی ریاست فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن میں مسلسل شدت لانے کے ساتھ ان کے خلاف نام نہاد عدالتوں میں ظالمانہ سزائیں دلوانے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے عالمی برادری پر فلسطینی اسیران اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ پر زور دیا اور کہا کہ عالمی برادری صہیونی ریاست کو فلسطینی قیدیوں کے ساتھ غیرانسانی سلوک ترک کرنے پر دباؤ ڈالے۔