ترکی میں متعین اسرائیلی سفیر ایٹن نایے گذشتہ روز ایک عام مسافر طیارے سے واپس اسرائیل کے لیے روانہ ہو گیا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق انقرہ کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اسرائیلی سفیر کی جامہ تلاشی لی گئی جس پرصہیونی ریاست نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا نے ایک فوٹیج بھی نشر کی ہے جس میں اسرائیلی سفیر کو انقرہ کے اتا ترک ہوائی اڈے پر قطار میں کھڑے دیکھا جاسکتا ہے۔ اسرائیلی سفیر کو ’وی آئی پی‘ شخصیات کے لیے مختص پلیٹ فارم کی طرف سے جانے کی اجازت نہیں دی گئی بلکہ انہیں عام مسافروں میں شامل کیا گیا۔ اسرائیلی سفیر نے خود اپنا ٹکٹ وصول کیا اور اس کے بعد عام پرواز کے ذریعے صہیونی ریاست کے لیے روانہ ہوا۔
عام مسافروں کی فہرست میں شامل ہونے پر اسرائیلی سفیر کی جامہ تلاشی بھی لی گئی۔ اس کے سامان کی بھی چھان بین کی گئی۔
دوسری طرف ترک وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیل میں متعین ترک سفیر کی واپسی مناسب اقدام ہے۔ ترکی نے اپنے ہاں متعین اسرائیلی سفیر کو غزہ کی پٹی میں پرامن مظاہرین کے قتل عام اور امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی کے خلاف بہ طور احتجاج نکالا ہے۔
اسرائیلی اخبار’معاریو‘ کی رپورٹ کے مطابق اتا ترک ہوائی اڈے پر اسرائیلی سفیر کو توہین آمیز سلوک کا نشانہ بنایا گیا جب کہ ترک سفیر کو وی آئی پی پروٹوکول کے ساتھ واپس بھیجا گیا۔