جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل القدس کو عالم اسلام سے الگ تھلگ کرنا چاہتا ہے: روحانی

جمعرات 17-مئی-2018

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک اسرائیلی مظالم پر فلسطینی قوم کے ساتھ رہا ہے اورآئندہ بھی ہمیشہ ساتھ رہے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا اور اسرائیل مقبوضہ بیت المقدس کو عالم اسلام سے چھیننا چاہتے ہیں۔

ایرانی کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران ہمیشہ ظالموں کے خلاف اور مظلوم کا ساتھی رہا ہے۔ فلسطین کی مظلوم عوام کو ایران کی ہمیشہ حمایت حاصل رہی ہے۔ ہمیں پورا یقین اور ہمارا ایمان ہے کہ حتمی کامیابی فلسطینی قوم کو ہوگی۔

صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ تل ابیب سے امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی توہین ہے۔

القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینا اور امریکی سفارت خانے کی القدس منتقلی القدس کو عالمی اسلام سے الگ تھلگ کرنا مقدس شہر کے عالم اسلام سے رابطے توڑنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکا اور اسرائیل یہ سمجھتے ہیں کہ وہ مزید دباؤ ڈال کر فلسطینیوں کو ان کے حقوق اور دیرینہ مطالبات سے محروم کردیں گے۔ اس طرح القدس خود بہ خود ہی عالم اسلام کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔

ایرانی صدر نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کی مظاہرین کے خلاف ننگی جارحیت کی شدید مذمت کی اور اس پر عالمی برادری کی مجرمانہ خاموش کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ صہیونی دشمن کے جارحانہ عزائم کی روک تھام عالم اسلام کے باہمی اتحاد میں مضمر ہے۔ مسلمانوں کو اپنے وسائل ایک دوسرے کے خلاف محاذ آرائی پر صرف کرنے کے بجائے عالم اسلام کے دشمنوں کے خلاف صرف کرنا چاہیے۔

مختصر لنک:

کاپی