ارض فلسطین پر صہیونی ریاست کے ناجائز قیام کے 70 سال پورے ہونے پر آج پورے ملک میں احتجاجی مظاہرے اور جلسے جلوس نکالے جا رہےہیں۔ دوسری جانب امریکی حکومت آج ہی کے روز تل ابیب سے اپنا سفارت خانہ بھی مقبوضہ بیت المقدس متنقل کرنے کی تیاری کررہی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت[حماس] کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں پوری قوم سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ’یوم نکبہ‘ کے موقع پر نکالی جانے والی ریلیوں میں بھرپور شرکت کرکے دشمن کو یہ پیغام دیں کہ فلسطینی قوم آج بھی اپنے حقوق کےحصول کے لیے سڑکوں پر موجود ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ آج چودہ مئی بہ روز سوموار کو مشرقی غزہ کی پٹی میں عظیم الشان واپسی مارچ اور مظاہروں کی کال دی گئی ہے۔ فلسطینی شہری ان مظاہروں میں بڑھ چڑھ کر شرکت کریں اور فلسطینی حق واپسی کے لیے جاری تحریک کو کامیاب بنائیں۔
بیان میں کہا گیاہے کہ ہم سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی شہروں کے فلسطینی باشندوں، غزہ کی پٹی، غرب اردن، بیت المقدس اور بیرون ملک مقیم فلسطینیوں سے اپیل کرتے ہیں وہ ’یوم نکبہ‘ کو پوری قومی جذبے کے ساتھ منائیں اور دنیا کو یہ پیغام دیں کہ فلسطینی قوم آج بھی ارض فلسطین پر صہیونی ریاست کو تسلیم نہیں کرتی۔
حماس کا کہنا ہے کہ قضیہ فلسطین کے تصفیے اور فلسطینی قوم کے دیرینہ حقوق میں افراط وتفریط کے لیے منظور کردہ تمام معاہدوں، اقدامات اور پروگرامات کو آج ایک بار پھر مسترد کیا جاتا ہے۔ حماس نے عہد کیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی نام نہاد امن اسکیم صدی کی ڈیل کو ناکام بنا کر رہے گی۔
بیان میں غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ اسرائیلی پابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے غزہ کا محاصرہ فوری طورپر ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔ بیان میں فلسطینی اتھارٹی سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ صہیونی دشمن کے ساتھ تعلقات اور ساز باز کا سلسلہ بند کرے اور فلسطین میں قومی مصالحت کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیےاقدامات کرے۔
خیال رہے کہ 14 مئی سنہ 1948ء کو فلسطین میں نام نہاد صہیونی ریاست کاقیام عمل میں لایا گیا تھا۔ فلسطینی آج تک اس دن کو ’یوم نکبہ‘ یعنی مصیبت کا دن قرار دیتے ہیں۔ اس روز فلسطین بھر میں اسرائیلی ریاست کے قیام کے خلاف احتجاجی مظاہرے منعقد کیے جاتے ہیں۔