انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ نے نہتےغزہ کی پٹی میں حق واپسی کے لیے احتجاج کرنے والے فلسطینیوں کا وحشیانہ قتل عام فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کے نیویارک میں قائم صدر دفتر سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی مشرقی سرحد پر جو کچھ ہو رہا ہے وہ ناقابل قبول ہے۔ اسرائیلی فوج نہتے فلسطینی مظاہرین کے خلاف طاقت کا استعمال اور ان کا وحشیانہ قتل عام فوری طور پر بند کرے۔
ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج فلسطینی شہریوں کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کرکے بین الاقوامی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی کی مرتکب ہو رہی ہے۔ اسرائیلی فوج کی گولیوں کا نشانہ بننے والے فلسطینیوں میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں فلسطینیوں پر رعب جمانے کا مکروہ حربہ ہیں۔ اسرائیلی فوجی فلسطینی شہریوں کے جسم کے بالائی حصوں پر براہ راست گولیاں چلاتے ہیں۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں وزارت صحت کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آج چودہ مئی سوموار کو غزہ کی مشرقی سرحد پر جمع ہونے والے پرامن فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی فوج نے طاقت کا استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں 43 فلسطینی شہری شہید اور 2300 زخمی ہوچکے ہیں۔