فلسطین کے علاقے غزہ میں اسرائیلی فوج کی جانب سے کل سوموار کے روز ڈھائی جانے والی قیامت کے نتیجے میں ہزاروں فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ دوسری جانب فلسطین کی قومی کمیٹی برائے حق واپسی اور وزارت صحت نے مصری حکومت اور فلسطینی اتھارٹی سے زخمیوں کے علاج میں فوری مدد کی اپیل کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین غزہ میں سپریم کمیٹی برائے انسداد ناکہ بندی اور غزہ میں وزارت صحت نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں سے اڑھائی ہزار فلسطینی مظاہرین زخمی ہوئے ہیں۔ غزہ کے اسپتال زخمیوں سے بھر گئے ہیں۔ بڑی تعداد میں فلسطینی شدید زخمی ہیں۔ انہیں فوری سرجری کی ضرورت ہے۔ غزہ کے اسپتالوں میں ادویات کی قلت پڑ گئی ہے اور عملے کو بھی شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
بیانات میں مصراور عرب ممالک سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ غزہ کے زخمیوں کو اپنے ہاں لے جانے کی اجازت دینے کے ساتھ غزہ کو طبی عملہ اور ادویات ارسال کریں تاکہ زخموں سے چور فلسطینیوں کا علاج کرکے ان کی زندگیاں بچائی جاسکیں۔
فلسطینی سپریم کمیٹی نے اسرائیلی فوج کے وحشیانہ تشدد سے شدید زخمی ہونے والے فلسطینیوں کا غرب اردن کے اسپتالوں میں علاج کرانے پر بھی زور دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی قومی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں مظاہرین پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں زخمی ہونے والے شہریوں کی علاج میں مدد فراہم کرے۔
واضح رہے کہ آج سوموار کو غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر حق واپسی کے لیے ریلیاں نکالنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کی وحشیانہ فائرنگ سے کم سے کم تینالیس شہری شہید اور اڑھائی ہزار زخمی ہوچکے ہیں۔