چهارشنبه 30/آوریل/2025

’تحریک واپسی‘ مزید ایک فلسطینی شہری شہید، ایک ہزار زخمی

ہفتہ 12-مئی-2018

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی مشرقی سرحد پر جمع ہونے والے فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی فوج نے براہ راست فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں مزید ایک فلسطینی شہری شہید اور ایک ہزار کے قریب زخمی ہوگئے۔

فلسطینی امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ غزہ میں حق واپسی تحریک کے چھٹے اور آخری جمعہ کو مشرقی سرحد پر بڑی تعداد میں شہریوں نے ریلیاں نکالی ہیں۔ اس دوران اسرائیلی فوج نے فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا 40 سالہ جبر ابو مصطفیٰ اسپتال میں دم توڑ گیا جب کہ 973 مظاہرین زخمی ہوئےہیں۔  زخمی ہونے والے بعض شہریوں کی حالت تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔

فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی صحافیوں، امدادی کارکنوں اور طبی عملے کو بھی آنسوگیس کی شیلنگ اور گولیوں سے نشانہ بنایا۔ قابض فوج کی شیلنگ سے کم سے کم 34 امدادی کارکن بھی زخمی ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ فلسطینی شہری 30 مارچ سے غزہ کی مشرقی سرحد پر مسلسل چھ ہفتوں سے احتجاج کر رہے ہیں۔ فلسطینی مظاہرین سنہ 1948ء کی جنگ میں اپنے علاقوں سے نکالے جانے کے خلاف اور واپسی کے حق میں مظاہرے کر رہے ہیں۔ انہوں نے غزہ کی مشرقی سرحد پر دھرنا بھی دے رکھا ہے۔ آنے والے دنوں میں احتجاج کی لہر میں مزید شدت آنے کا امکان ہے۔

گذشتہ چھ ہفتوں سے اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں میں 43 فلسطینی شہید اور ہزاروں کی تعداد میں زخمی ہو چکے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی